ACTION MOVIES ADULT MOVIES COMMEDY MOVIES DOCUMANTERIES DUBBED MOVIES HORROR MOVIES ROMANTIC MOVIES 2012 MOVIES

Others Channels

Watch Online Movies Free

Tuesday 14 February 2012

حکومت پاکستان نےفحش مواد رکھنے والی 13000 ویب سائیٹس بلاک کر دیں

Best Blogger Tips
ایکسپریس ٹرایبیون پر شائع ہونے والی خبر کے مطابق پارلیمانی سیکریٹری برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نواب لیاقت علی خان نےاعلان کیا ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے 13000 ویب سائیٹس جن پر فحش اور قابل اعتراض مواد تھا بلاک کر دی گئی ہیں۔
یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی جانب سے پاکستان بھر میں انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے والی کمپنیوں کو فحش مواد رکھنے والی ویب سائیٹس بلاک کرنے کا حکم جاری کیا گیا تھا لیکن انکی کل تعداد کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔
عام تاثر یہ ہے کہ پی ٹی اے کی جانب سے ویب سائیٹس بلاک کرنے کا یہ سلسلہ ہیکرز کے پر زور مطالبہ پر کیا گیا، جب ہیکرز نے پی ٹی اے اور سپریم کورٹ آف پاکستان کی ویب سائیٹس ہیک کر لیں۔
اس حوالے سے اسمبلی میں ایک توجہ طلب نوٹس پیش کیا گیا۔ جس میں حکومت سے پوچھا گیا کہ وہ ان فحش ویب سائیٹس کے بارے میں کیا کر رہی ہے۔ پارلیمانی سیکریٹری کے مطابق حکومت اس تمام صورتحال سے بخوبی واقف ہے اور ایسی ویب سائیٹس کو بلاک کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
پارلیمانی سیکریٹری نے اس روز بروز فحش ویب سائیٹس کی تعداد میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے اس کے تدارک کے لیے ایک کمیٹی بنانے کی تجویز پیش کی۔ انکے مطابق حکومت کے پاس ان تمام ویب سائیٹس کو بلاک کرنے کے لیے کوئی واضح نظام موجود نہیں لیکن پھر بھی جیسے ہی انہیں کوئی شکایت ملتی ہے اس پر فوری عمل کیا جاتا ہے۔
انہوں نے انڈیا اور چین کی مثال دی جہاں کثیررقوم خرچ کرکے ویب سائیٹس بلاک کرنے کا سسٹم بنایا گیا ہے جو حکومت مخالف ویب سائیٹس بلاک کرنے کی اہلیت بھی رکھتا ہے۔ مگر پارلیمانی سیکریٹری نے اس بات کی وضاحت کی کہ ایسے نظام کے باوجود تمام فحش ویب سائیٹس کو بلاک کرنا محال ہے۔

الیکشن کمیشن ووٹرز کے لیے ایس ایم ایس سروس کا آغاز یکم مارچ 2012 کو کرے گا

Best Blogger Tips
ڈیلی ٹائمز پر شائع ہونے والی خبر کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ یکم مارچ 2012 سے تمام اہل ووٹرز نئی ووٹر لسٹوں میں اپنا اندراج بذریعہ ایس ایم ایس معلوم کر سکیں گے۔
ووٹرز کی جانب سے اس سروس کا بے چینی سے انتظار کیا جارہا تھا  لہذا یکم مارچ کو یہ سروس متعارف کروا دی جائے گی۔جسکے ذریعے صارفین ایس ایم ایس کے ذریعے نئی کمپیوٹرائزڈ ووٹر لسٹوں میں اپنے اندراج کی تمام تفصیلات دیکھ سکیں گے۔
ووٹر لسٹ میں اپنا نام دیکھنے کا طریقہ:
  • لسٹ میں اپنا اندراج دیکھنے کے لیے اپنا کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ نمبر 8300 پر ارسال کریں۔ 
  • جوابی ایس ایم ایس میں آپکے اندراج سے متعلق تمام تفصیلات فراہم کر دی جائیں گی۔
  • فی ایس ایم ایس چارجز 2روپے علاوہ ٹیکس ہونگے۔
اطلاعات کے مطابق جوابی ایس ایم ایس میں ووٹر کی تفصیلات اردو زبان میں ارسال کی جائیں گی۔ جن میں ووٹر کا نام ، شہر یا تحصیل ، انتخابی علاقہ اور ووٹر کا سیریل نمبر شامل ہونگے۔
اس ایس ایم ایس میں ووٹر کی پرائیویسی کا خاص خیال رکھا گیا ہے اور ووٹر کے گھر کا پتہ شامل نہیں کیا گیا۔ تاکہ کوئی اور ان معلومات کا غلط استعمال نہ کر سکے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق یہ سروس متعارف کروائے جانے کے بعد اہل ووٹرز کے لیے ووٹر لسٹوں میں اپنا اندراج دیکھنا کافی آسان ہوگا  اور کسی بھی قسم کی غلطی کی صورت میں وہ الیکشن کمیشن آف پاکستان سے رابطہ کر سکیں گے۔

گورنر سٹیٹ بینک کے مطابق تھری جی لائسنس کی نیلامی سے ایک بلین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع

Best Blogger Tips
گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان یاسین انور کے مطابق پاکستان میں تھری جی لائسنس کی نیلامی سے  ایک بلین ڈالرتک رقم  حاصل ہوگی جبکہ کم از کم ہدف 850 ملین ڈالر ہے۔ اس سرمایہ کاری کی بدولت ملکی معیشت کو سہارا ملے گا اور بجٹ خسارہ پورا کرنے میں مدد ملے گی۔
مانیٹری پالیسی کے اعلان کے لیے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے تھری جی لائسنس کی نیلامی کے حوالے سے حکومتی کوششوں کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی سی ایل کی نجکاری کے سلسلہ میں بقایا 800 ملین ڈالر حکومت کو ملنے سے ملکی خزانہ میں اضافہ ہوگا، اسی طرح 500 ملین ڈالر کے یورو بانڈز اور 800 ملین ڈالر کے کولیشن سپورٹ فنڈ کی بدولت بھی کافی مدد ملے گی۔
پاکستان میں ٹیلی کام سیکٹر ایک بار پھر سب کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے اور امید کی جارہی ہے کہ تھری جی لائسنس کی فروخت سے ملکی معیشت کو سہارا ملے گا اور حکومت جو کئی مالی بحرانوں کا شکار ہے اسکی مشکلات میں کمی واقع ہوگی۔
یاد رہے کہ پچھلے ماہ ہی پی ٹی اے کی جانب سے تھری جی لائسنس کی نیلامی کے لیے 210 ملین ڈالر کی قیمت مقرر کی کئی تھی ، اس لائسنس میں تھری جی کے ساتھ ساتھ ، فور جی اور ایل ٹی ای لائسنس بھی شامل ہے۔ اسی طرح ایک معطل شدہ ٹیلی کام کمپنی کا لائسنس بھی فروخت کیا جارہا ہے جسکی نیلامی 150 ملین ڈالر سے شروع ہوگی۔
ماہرین کے مطابق اگرتھری جی لائسنس  نیلامی میں غیر ملکی سرمایہ کاروں نے حصہ نہ لیا تو ہو سکتا ہے کہ فی لائسنس قیمت 250 ملین ڈالر سے زیادہ نہ جائے۔ لیکن اگر حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو تھری جی لائسنس کی نیلامی کی جانب راغب کر لیتی ہے تو یقیناً لائسنس کی قیمت بہت اوپر تک جائے گی۔
ماضی میں ٹیلی کام سیکٹر براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا ایک بڑا منبع رہا ہے۔ 06-2005 کے دوران ٹیلی کام سیکٹر کی بدولت ملک میں 1.905 بلین ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی ۔ سٹیٹ بینک کے ریکارڈ کے مطابق اس وقت کل غیر ملکی سرمایہ کاری میں ٹیلی کام سیکٹر کا شئیر 54 فیصد تھا 2010-11 کے دوران گھٹ کر 5 فیصد رہ گیا ہے۔
توقع کی جارہی ہے کہ تھری جی لائسنس کی نیلامی سے ملک میں ایک بلین ڈالر تک کی سرمایہ کاری ہوگی جس سے ملکی معیشت کو سہارا ملے گ اور بے روزگار افراد کے لیے روزگار کے مواقع۔

Wednesday 1 February 2012

ڈآرلنگ شُو -29 جنوری 2012

Best Blogger Tips


ڈآرلنگ شُو -29 جنوری 2012، حصہ 1











ڈآرلنگ شُو - 29جنوری 2012، حصہ 2









ڈآرلنگ شُو - 29 جنوری 2012، حصہ 3










ڈآرلنگ شُو - 29 جنوری 2012، حصہ 4